شملہ مرچ نہ صرف سستی اور مزیدار بھی ہوتی ہے بلکہ یہ کثیر خصوصیات رکھنے والی ایسی سبزی ہے جسے کچا بھی کھایا جا سکتا ہے اور پکا کر بھی جبکہ یہ کسی بھی قسم کے سلاد میں ڈالنے کے لیے بھی بہترین ہے۔ اس کو آملیٹ، سالن، شوربے کے ساتھ ساتھ گوشت کی ڈشز میں بھی ڈالا جا سکتا ہے۔شملہ یا پہاڑی مرچ چائنیز اور اٹالین کھانوں میں سب سے زیادہ استعمال ہوتی ہے اب اس کا استعمال پاکستانی کھانوں میں بھی ہونے لگا ہے۔ پہاڑی مرچ کھانوں میں اپنی خوشبو کے علاوہ اپنی رنگت کی وجہ سے بھی بہت پسند کی جاتی ہے۔ سبز کے علاوہ یہ زرد ، اورنج اور لال رنگت میں بھی دستیاب ہے۔ پہاڑی مرچ کو کئی ناموں سے پکارا جاتاہے۔ اس سبزی میں غذائیت بھرپور ہوتی ہے۔ صحت عامہ کے چند اہم مسائل میں بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔
صحت کے حوالے سے پہاڑی مرچ کے فوائد
(۱)پہاڑی مرچ آنکھوں کی بینائی اور جلد کی ہمواری کے لیے بھی مفید ہے۔(۲)یہ سبزی زخم بھرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جسم میں ہونے والے انفیکشن کا تدارک کرتی ہے۔
(۳)دل کی صحت کو بہتری کی جانب گامزن کرتی ہے جبکہ اسے کھانے سے بلڈپریشر میں بھی کمی ہونے میں مدد ملتی ہے۔(۴)یہ سبزی اینٹی آکسیڈنٹ پراپرٹیز سے مالا مال ہوتی ہے جس کے سبب انسانی ٹشوز اور سیلز تباہ ہونے سے محفوظ رہتے ہیں۔(۵)یہ سبزی کولیسٹرول کی سطح کم رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ اسی لئے اسٹروک اور ہارٹ اٹیک کے خطرات سے تحفظ ملتا ہے۔(۶)پہاڑی مرچ کھانے سے انسانی میٹابولزم پر نمایاں فرق پڑتا ہے یہ کیلوریز جلانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے اس لیے یہ ایسے افراد کے لیے بہترین ہے جو موٹاپے کا شکار ہیں اور اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں۔
(۷)شملہ مرچ کا استعمال ٹھنڈ لگنے اور بخار کے علاج میں بھی معاون ثابت ہوگا۔(۸)جن افراد کو قبض کی شکایت رہتی ہو وہ شملہ مرچ کا استعمال شروع کردیں بہت جلد ان کو اس مرض سے نجات ملے گی۔(۹)اگر شملہ مرچ کا استعمال باقاعدگی سے کیا جائے تو ان افراد کے لیے بہت اچھا رہے گا جو ذیابیطس کا شکار ہیں۔(۱۰)یہ سبزی بیٹا کیروٹین سے لبریز ہے۔اس کے علاوہ وٹامن اے سے بھی بھرپور ہے۔ (۱۱)شملہ مرچ میں یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ کینسر کے خلیات اور ٹیومر کو آکسیجن کی فراہمی روک دیتی ہے جس سے یہ خلیات مردہ ہو جاتے ہیں۔(۱۲)شملہ مرچ کا بیرونی استعمال بھی ہے جس سے کمر کے اکڑے ہوئے سیلز اور ریموٹزم کا علاج شامل ہے۔
آنکھوں کے لیے مفید
یہ ایک اور فائدہ ہے جو وٹامن اے کی بدولت حاصل ہوتا ہے یہ قرنیہ چشم (آنکھ کی بیرونی سطح) کی حفاظت کرتا ہے اور پردہ بصارت (اندرونی حصہ) کو بہتر بناتا ہے، جس سے بینائی میں بہتری آتی ہے اور عمر بڑھنے کے ساتھ نظر میں کمزوری پیدا ہونے کا سلسلہ سست ہوتا ہے۔
کینسر سے لڑائی میں مددگار
اسی طرح اس میں پائے جانے والے بہت چھوٹے مقوی ذرات اپنے اندر کینسر سے لڑنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ شملہ مرچ کھانے سے جگر اور پراسٹیٹ کینسر کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ جن کھانوں میں فلیوونوئڈز (سفید اور زرد مادوں پر مشمتل اجزا) شامل ہوں وہ بریسٹ کینسر کا سبب بنے والے خلیوں کا بڑھاؤ روکنے میں بھی مدد دے سکتے ہیں۔
مدافعاتی نظام کی مضبوطی
شملہ مرچ وٹامن سی سے بھرپور ہوتی ہے۔ سرخ شملہ مرچ میں سنگترے سے تقریباً دو گنا زیادہ وٹامن سی پایا جاتا ہے جو کہ خون میں سفید ذرات کے لیے اہم ہے۔ جو کہ انفکیشن سے لڑنے کے لیے ضروری مانے جاتے ہیں۔ جب جسم وٹامن سی بنانے یا سٹور کرنے کے قابل نہیں رہتا تو ضروری ہوتا ہے کہ اسے خوراک سے حاصل کیا جائے۔
اچھی جِلد
یہ خوش ذائقہ ’سبزی‘ بیٹاکیروٹین سے لبریز ہوتی ہے جس کی وجہ سے شملہ مرچ خوش رنگ بھی نظر آتی ہے۔ جسم میں جا کر بیٹاکیروٹین وٹامن اے میں تبدیل ہو جاتا ہے جو تیزی سے شفایاب ہونے میں مدد دیتا ہے۔ یہ وباؤں سے محفوظ رکھتا ہے اور جِلد میں نمی کو برقرار رکھتا ہے۔ اسی طرح وٹامن اے ہی ڈرمس اور ایپی ڈرمس یعنی جلد کی دو تہوں کی حفاظت بھی کرتا ہے۔ وٹامن سی جسم میں کولاجن بننے میں بھی مدد دیتا ہے جو جِلد کو بنیاد فراہم کرتا ہے اور جھریاں کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔(عبدالرزاق، کراچی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں